محبت کا رنگ – A Beautiful Urdu Romantic Novel

Mohabbat Ka Rang is a beautifully written Urdu romantic novel that captures the essence of true love, emotions, and relationships. This best Urdu love story explores deep feelings, struggles, and the journey of two souls destined to be together. If you are looking for a free Urdu novel to read online, this book offers a perfect blend of passionate romance, heartbreak, and a touching storyline. Whether you love Pakistani romantic novels, online Urdu books, or are a fan of love stories in Urdu, this novel will keep you engaged till the very last page.

محبت کا رنگ

باب اول: ملاقات

گرمیوں کی ایک رات، جب شہر کی روشنیوں نے چاند کی روشنی کو دھندلا دیا تھا، فوزیہ اپنے کمرے کی کھڑکی سے باہر دیکھ رہی تھی۔ اس کی نظریں رات کے خاموش سناٹے میں گم تھیں۔ اس کا دل عجیب بے چینی سے بھر گیا تھا، جیسے کسی ایک بات کا انتظار ہو۔

“فوزیہ!” اس کی ماں کی آواز آئی۔

“جی امی!” فوزیہ نے چونک کر جواب دیا۔

“کتنی بار کہا ہے، پڑھائی پر دھیان دو!” اس کی ماں نے نرم مگر کڑی تنبیہ کی۔

فوزیہ نے ایک گہری سانس لی اور کتابوں کی طرف نظر ڈالی۔ لیکن دل پھر بھی کہیں اور تھا۔ وہ ایک خواب دیکھ رہی تھی، ایک ایسا خواب جو اسے کبھی بھی اپنی حقیقت نہ لگتا، مگر دل میں ایک خواہش کے طور پر موجود تھا۔

اسی دوران، اس کا موبائل بجا۔ اس نے ایک لمحے کے لیے چونک کر موبائل اٹھایا۔ اس کی سکرین پر ایک نام ظاہر ہوا: “عارف”

عارف، وہ لڑکا جسے وہ ہمیشہ سے جانتی تھی، مگر کبھی بات نہیں کی تھی۔ عارف کی آنکھوں میں کچھ ایسا تھا جو فوزیہ کو بہت متاثر کرتا تھا۔ مگر وہ ہمیشہ اس کے قریب آنے سے کتراتی تھی۔

“السلام علیکم فوزیہ، کیسے ہو؟” عارف کا پیغام آیا۔

فوزیہ نے ایک لمحے کے لیے موبائل کی سکرین کو گھورا۔ دل کی دھڑکن تیز ہو گئی۔ کیا یہ وہ لمحہ تھا جب وہ عارف سے بات کرے گی؟ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اس پیغام کا جواب دے گی۔

“وعلیکم السلام، میں ٹھیک ہوں۔ آپ کیسے ہیں؟”

پہلا جواب تھا، پھر ایک طویل خاموشی تھی۔ لیکن وہ خاموشی تھوڑی دیر میں ٹوٹ گئی، جب عارف کا دوسرا پیغام آیا۔

“تمہاری مسکراہٹ ہمیشہ مجھے خوشی دیتی ہے۔ کیا کبھی ایسا ہوا ہے کہ تم نے اپنے دل کی بات کسی سے کہی ہو؟”

یہ پیغام فوزیہ کے دل میں ایک نئے جذبات کا آغاز تھا۔ عارف کی باتوں میں ایک خاص کشش تھی، جو فوزیہ کو بے خودی کی حالت میں لے آئی تھی۔


باب دوم: دل کی باتیں

چند دنوں بعد، فوزیہ اور عارف کی بات چیت جاری رہی۔ دونوں کی دوستی پھیل رہی تھی، مگر فوزیہ کی آنکھوں میں ایک راز چھپا تھا۔ وہ دل میں چاہتی تھی کہ عارف کو اپنی محبت کا احساس ہو، مگر خوف تھا کہ شاید وہ اس کے جذبات کو نہ سمجھے۔

عارف بھی کچھ کم نہیں تھا۔ اس نے کبھی صاف الفاظ میں فوزیہ سے اپنی محبت کا اظہار نہیں کیا تھا، لیکن اس کی آنکھوں کی چمک اور الفاظ کی نزاکت سے فوزیہ کو یہ محسوس ہو رہا تھا کہ عارف بھی کچھ محسوس کرتا ہے۔

ایک دن، عارف نے فوزیہ کو کال کی۔

“فوزیہ، تمہیں ایک بات بتانی ہے۔ میں جانتا ہوں کہ یہ بات تمہارے لیے نئی ہو سکتی ہے، لیکن میں تم سے سچ بات کہنا چاہتا ہوں۔” عارف کی آواز میں تھوڑی لرزش تھی۔

فوزیہ کا دل دھڑکنے لگا۔ “کیا بات ہے؟” وہ بے چین ہوئی۔

“میں تم سے محبت کرتا ہوں، فوزیہ۔” عارف نے دل کی بات کہہ دی۔

فوزیہ خاموش ہو گئی، دل میں ایک طوفان تھا۔ کیا یہ وہ لمحہ تھا جب اس کے دل کی خواہش پوری ہو گی؟


باب سوم: محبت کا آغاز

یہ بات فوزیہ کے لیے ایک نیا آغاز تھی۔ عارف کی محبت میں وہ خوشی تھی جس کا وہ ہمیشہ خواب دیکھتی تھی، مگر اب یہ حقیقت بن چکا تھا۔ دونوں ایک دوسرے کے قریب آ گئے، اور ان کی محبت ہر دن بڑھتی گئی۔

یہ ایک خوبصورت اور پُرامن وقت تھا، جس میں فوزیہ اور عارف ایک دوسرے کے ساتھ ہر لمحے کا لطف اٹھاتے تھے۔

مگر، زندگی ہمیشہ اتنی آسان نہیں ہوتی۔ دونوں کو کچھ مشکلات کا سامنا بھی تھا۔ فوزیہ کے گھر والے اس رشتہ کے لیے راضی نہیں تھے۔ ان کے درمیان اختلافات اور مشکلات بڑھنے لگیں۔


باب چہارم: مشکلات اور چیلنجز

فوزیہ اور عارف کی محبت نے نئی راہیں کھولیں، مگر ساتھ ہی زندگی نے اپنی مشکلات بھی دکھائیں۔ فوزیہ کے والدین ہمیشہ اپنی بیٹی کا بہترین مستقبل چاہتے تھے، اور وہ کسی ایسی محبت کو نہیں مانتے تھے جس کا ان کے خیال میں کوئی مستند اور موزوں مستقبل نہ ہو۔

“فوزیہ!” اس کی والدہ کی آواز آئی، “تمہارا یہ رشتہ کسی مقصد کے بغیر ہے، اور ہمیں اس سے کچھ بھی اچھا نہیں لگتا۔”

“امی، یہ صرف ایک رشتہ نہیں، میری زندگی کا حصہ ہے۔” فوزیہ نے تیز آواز میں جواب دیا، اس کا دل ٹوٹ رہا تھا کہ وہ اپنی محبت کو ماں کے سامنے نہیں رکھ سکی۔

عارف بھی ان مشکلات سے واقف تھا، لیکن اس نے کبھی فوزیہ کو اکیلا محسوس نہیں ہونے دیا۔ وہ ہمیشہ اس کے ساتھ رہتا، چاہے حالات جیسے بھی ہوں۔

“فوزیہ، ہمیں کچھ وقت کے لیے الگ رہنا پڑے گا، تاکہ تم اپنے خاندان کو قائل کر سکو، لیکن میری محبت ہمیشہ تمہارے ساتھ ہے۔” عارف نے ایک دن فوزیہ سے کہا۔

فوزیہ نے اسے اس کی باتوں پر یقین کرنے کی کوشش کی، مگر دل میں ایک خوف تھا۔ کیا وہ دونوں اپنے خاندانوں کے درمیان اپنی محبت کو برقرار رکھ پائیں گے؟


باب پنجم: امید اور قربانی

فوزیہ نے اپنے والدین کو قائل کرنے کی کوشش کی، لیکن ہر بار وہ ناکام ہوتی۔ اس کے والدین کی سوچ اس کے اپنے جذبات سے مختلف تھی۔ وہ جانتی تھی کہ اسے کبھی نہ کبھی ان کی رضا حاصل کرنی ہوگی، لیکن ایسا کرنا اتنا آسان نہیں تھا۔

“اگر تم مجھے نہیں سمجھ سکو گی تو میں یہ سب چھوڑ دوں گا، لیکن میں ہمیشہ تمہارا ہی رہوں گا، فوزیہ۔” عارف نے ایک دن فوزیہ سے کہا۔

“عارف، تم میری زندگی کا حصہ ہو، اور مجھے یہ فیصلہ کرنے میں وقت چاہیے۔ میں تمہیں چھوڑ نہیں سکتی، لیکن مجھے اپنے خاندان کو بھی سمجھانا ہوگا۔” فوزیہ نے آہستہ سے جواب دیا۔

دونوں نے ایک دوسرے کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا، لیکن انہیں جاننا تھا کہ یہ رشتہ آسان نہیں ہوگا۔


باب ششم: فیصلہ

کئی مہینے گزر گئے، اور فوزیہ نے اپنے والدین کے سامنے اپنا موقف دوبارہ پیش کیا۔ ایک دن جب وہ اپنے والدین کے ساتھ بیٹھا کر اس نے عارف کے بارے میں بات کی، اس کے والد نے گہری سانس لی۔

“ہم جانتے ہیں کہ تمہاری محبت سچی ہے، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ تمہارا رشتہ مضبوط ہو، اور تمہاری زندگی کے فیصلے تمہارے بہتر مستقبل کے لیے ہوں۔” اس کے والد نے کہا۔

یہ وہ لمحہ تھا جب فوزیہ نے اپنے والدین کو قائل کرنے میں کامیاب ہو ہی گئی۔ عارف اور فوزیہ کی محبت آخرکار ان کے خاندانوں کی اجازت حاصل کر گئی۔


باب ہفتم: خوشی کا آغاز

آخرکار، فوزیہ اور عارف کی محبت کا رنگ مکمل ہوا۔ دونوں نے ایک دوسرے سے وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے، چاہے حالات جیسے بھی ہوں۔ دونوں کے خاندانوں نے ان کے رشتہ کو قبول کر لیا، اور محبت کی ایک نئی داستان کی ابتدا ہوئی۔

“ہم نے مل کر یہ راستہ طے کیا ہے، اور اب ہمیں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے، چاہے کچھ بھی ہو۔” عارف نے فوزیہ سے کہا۔

“ہاں، ہم نے ایک دوسرے کو اپنا حصہ مانا ہے، اور ہماری محبت کبھی ختم نہیں ہو گی۔” فوزیہ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا۔


Leave a Comment